اÙلاس اور جرم پسندی Û”Û”Û”Û”Û”Û” ایم ابراÛیم خان
Ûر دور میں انسان Ú©ÛŒ Ù†Ùسی یا Ùکری ساخت سے ایک چیز تو بÙری طرØ+ چمٹی رÛÛŒ ÛÛ’ ... اÙلاس کا خوÙÛ” دوسروں سے پیچھے Ø±Û Ø¬Ø§Ù†Û’ کا خو٠انسان Ú©Ùˆ کسی بھی سطØ+ تک گراسکتا ÛÛ’ اور گراتا رÛا ÛÛ’Û” اÙلاس Ú©Û’ Ú†Ù†Ú¯Ù„ میں پھنسنے سے بچنے Ú©Û’ لیے انسان ÙˆÛ Ø³Ø¨ Ú©Ú†Ú¾ کر گزرتا ÛÛ’ جو اÙسے Ù…Ø+ض اÙلاس Ù†Ûیں Ø¨Ù„Ú©Û Ù…Ú©Ù…Ù„ معاشی‘ معاشرتی اور اخلاقی تباÛÛŒ تک Ù¾Ûنچادیتا ÛÛ’Û”
اÙلاس کا خو٠بÛت سے Ø+والوں سے پائے جانے والے خو٠کا Ù†ØªÛŒØ¬Û Ø¨Ú¾ÛŒ ÛÛ’ اور Ù…Ø¬Ù…ÙˆØ¹Û Ø¨Ú¾ÛŒÛ” دنیا Ú©Û’ Ûر انسان Ú©Ùˆ اÙلاس سے شدید خو٠مØ+سوس Ûوتا ÛÛ’Û” ترقی یاÙØªÛ Ù…Ø¹Ø§Ø´Ø±ÙˆÚº میں بھی لوگ دوسروں سے پیچھے Ø±Û Ø¬Ø§Ù†Û’ Ú©Û’ خو٠میں مبتلا رÛتے Ûیں۔ ÛŒÛ Ø§Ùلاس ÛÛŒ کا خو٠ÛÛ’Û” ÛÙ… بÛت کوشش کریں تب بھی اس خو٠کو Ùکری ساخت سے نکال Ù†Ûیں سکتے۔ Ûاں‘ اسے قابو میں رکھنے Ú©ÛŒ کوشش Ú©ÛŒ جاسکتی ÛÛ’ اور لوگ ثابت کرتے رÛÛ’ Ûیں Ú©Û Ø§Ùلاس Ú©Û’ خو٠کو قابو میں کرنے Ú©ÛŒ کوشش کامیابی سے ÛÙ… کنار بھی Ûوسکتی ÛÛ’Û”
جرم Ú©ÛŒ طر٠لے جانے والی Ø°Ûنیت یعنی جرم پسندی صر٠اÙس وقت پنپتی ÛÛ’ جب اÙلاس کا خو٠Ùکری ساخت Ú©Û’ تمام Ø+صوں پر قابض Ùˆ متصر٠Ûوچکا ÛÙˆÛ” سوچ Ú©ÛŒ عمومی سطØ+ پر رÛتے Ûوئے انسان سÛÙ„ پسندی کا مرقع Ûوتا ÛÛ’Û” ÙˆÛ Ú†Ø§Ûتا ÛÛ’ Ú©Û Ø¨Ûت سی تبدیلیاں بس یونÛی‘ خود بخود واقع Ûوجایا کریں۔ ÛŒÛ Ø³ÛÙ„ پسندی بÛت سی خرابیوں Ú©Ùˆ جنم دیتی ÛÛ’Û” سب سے بڑی خرابی تو ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù†Ø³Ø§Ù† عمل پسند Ù†Ûیں رÛتا یعنی کسی بھی Ø+والے سے عملی سطØ+ پر مؤثر یا مطلوب کردار ادا کرنے سے گریزاں رÛتا ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ø§ÛŒÚ© خرابی پورے وجود Ú©Ùˆ دیمک Ú©ÛŒ طرØ+ چاٹ جاتی ÛÛ’Û” جارج برنارڈ شا کا ØªØ¬Ø²ÛŒÛ ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø¬Ø±Ù… پسندی اور اÙلاس Ù†Ùسی ساخت کا ''اٹوٹ انگ‘‘ Ûیں یعنی انسان ان سے چھٹکارا پانے میں بÛت مشکل سے کامیاب ÛÙˆ پاتا ÛÛ’Û” شا Ú©Û’ بقول دنیا بھر میں ایسے معاشرے بڑی تعداد میں پائے جاتے Ûیں جن میں ایک طر٠جرم پسندی پروان چڑھتی رÛتی ÛÛ’ اور دوسری طر٠اÙلاس Ú©Ùˆ Ú¯Ù„Û’ لگائے رÛÙ†Û’ Ú©ÛŒ Ø°Ûنیت بھی پنپنے سے باز Ù†Ûیں آتی۔ ÛŒÛ Ø¨Ø§Øª بÛت عجیب ÛÛ’ Ú©Û Ù„ÙˆÚ¯ ایک طر٠تو اÙلاس سے ڈرتے Ûیں اور دوسری طر٠اÙس سے جان چھڑانے Ú©Û’ معاملے میں Ø³Ù†Ø¬ÛŒØ¯Û Ø¨Ú¾ÛŒ Ù†Ûیں Ûوتے۔ ÛŒÛÛŒ ÙˆÛ Ø¯Ùˆ دھاری تلوار ÛÛ’ جو معاشروں Ú©Ùˆ ذبØ+ کرتی رÛتی ÛÛ’Û”
اÙلاس سے بچنا Ûر دور Ú©Û’ انسان کا Ù…Ø³Ø¦Ù„Û Ø±Ûا ÛÛ’Û” عمومی سطØ+ پر زندگی بسر کرنا گزرے Ûوئے ادوار میں Ú©Ú†Ú¾ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø¯Ø´ÙˆØ§Ø± یا پریشان Ú©Ù† Ù†Û ØªÚ¾Ø§Û” اس کا بنیادی سبب ÛŒÛ ØªÚ¾Ø§ Ú©Û Ù…Ø¬Ù…ÙˆØ¹ÛŒ طور پر سب Ú©Ú†Ú¾ تھما Ûوا تھا۔ ایک طر٠ترقی Ú©ÛŒ رÙتار تھمی Ûوئی تھی جس Ú©Û’ نتیجے میں ایجادات اور اختراعات Ú©ÛŒ گرم بازاری Ù†Û ØªÚ¾ÛŒÛ” ÛŒÛ Ú¯Ø±Ù… بازاری Ù†Û ØªÚ¾ÛŒ تو لوگوں میں بÛت Ú©Ú†Ú¾ پانے Ú©Û’ Ø+والے سے طمع کا گرا٠بھی بلند Ù†Û Ûوا تھا۔ دوسری طر٠معیشت کا Ù¾ÛÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ اندھا دھند Ù†Ûیں گھومتا تھا‘ Ø¨Ù„Ú©Û Ø³Ø¨ Ú©Ú†Ú¾ ایک خاص Ø+د میں رÛا کرتا تھا۔ لوگ کمانے Ú©Û’ لیے مشین کا جÙز Ù†Ûیں بن جایا کرتے تھے۔ اس Ú©Û’ نتیجے میں زندگی خاصی تھمی Ûوئی اور پرسکون Ûوا کرتی تھی۔ اشیا اور خدمات Ú©Û’ Ù…ÛÙ†Ú¯Û’ Ûوتے جانے Ú©ÛŒ رÙتار اتنی Ú©Ù… تھی Ú©Û Ù„ÙˆÚ¯ÙˆÚº Ú©Û’ لیے خاصی Ù†Ú†Ù„ÛŒ سطØ+ پر زندگی بسر کرنا بھی دکھ کا باعث Ù†Ûیں Ûوا کرتا تھا۔ لوگ Ú©Ù… آمدن Ú©Û’ ساتھ بھی معقول Ø+د تک پرسکون زندگی بسر کرنے میں کامیاب رÛتے تھے۔ گھر میں دنیا بھر Ú©ÛŒ اشیا جمع کرنے کا شوق Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù¾Ø±ÙˆØ§Ù† Ù†Ûیں چڑھا تھا‘ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø¨Ø§Ø²Ø§Ø± میں اشیا Ùˆ خدمات کا غیر معمولی تنوع ناپید تھا۔ ÛÙ… ایک ایسے دور میں جی رÛÛ’ Ûیں جس میں اÙلاس سے بھی بڑھ کر پایا جانے والا خو٠ÛÛ’ Ù…Ø+روم Ø±Û Ø¬Ø§Ù†Û’ کا۔ Ûر شعبے میں غیر معمولی تکنیکی ترقی Ù†Û’ اشیا اور خدمات کا تنوع اس قدر بڑھادیا ÛÛ’ Ú©Û Ù„ÙˆÚ¯ÙˆÚº Ú©Û’ لیے کسی ایک مقام پر رÙÚ© کر زندگی کا Ø¬Ø§Ø¦Ø²Û Ù„ÛŒÙ†Ø§ انتÛائی دشوار Ûوگیا ÛÛ’Û” آج کا انسان اپنے اطرا٠جو Ú©Ú†Ú¾ بھی دیکھ رÛا ÛÛ’ ÙˆÛ Ø³Ø¨ Ú©Ú†Ú¾ اپنے گھر اور زندگی میں بھی دیکھنا چاÛتا ÛÛ’Û” وسائل Ú©Ùˆ Ø°ÛÙ† نشین رکھے بغیر سوچنے اور خواÛØ´ کرنے Ú©ÛŒ عادت Ù¾Ø®ØªÛ ÛÙˆÚ†Ú©ÛŒ ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ø¹Ø§Ø¯Øª انسان Ú©Ùˆ بÛت سے معاملات میں اس قدر الجھا دیتی ÛÛ’ Ú©Û Ø³Ù„Ø¬Ú¾Ù†Û’ Ú©ÛŒ گنجائش گھٹتی Ú†Ù„ÛŒ جاتی ÛÛ’Û” آج کا انسان شدید الجھن میں مبتلا ÛÛ’Û” وسائل Ú©ÛŒ بÛرØ+ال ایک Ø+د ÛÛ’ ‘مگر جو Ú©Ú†Ú¾ زندگی Ú©Ùˆ آسان بنانے Ú©Û’ لیے بازار میں دستیاب ÛÛ’ اس Ú©ÛŒ کوئی Ø+د مقرر Ù†Ûیں۔ ایسے میں Ûر انسان اپنے وجود پر غیر معمولی دباؤ Ù…Ø+سوس کر رÛا ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ø¨Ø§Ù„Ú©Ù„ Ùطری Ûے‘ مگر اس کا ÛŒÛ Ù…Ø·Ù„Ø¨ Ûرگز Ù†Ûیں Ú©Û Ø§Ù†Ø³Ø§Ù† Ûار مان Ù„Û’Û” بÛت سے معاملات میں Ûمیں Ùطری تقاضوں Ú©Û’ خلا٠جانا پڑتا ÛÛ’Û” اور جانا ÛÛŒ چاÛیے۔ دل بÛت Ú©Ú†Ú¾ مانگتا ÛÛ’Û” جو Ú©Ú†Ú¾ دل مانگے ÙˆÛ Ø³Ø¨ کا سب پانے Ú©ÛŒ کوشش Ù†Ûیں کرنی چاÛیے۔ Ûر معاملے میں معقولیت کا دامن تھام کر چلنا ÛÛŒ Ûمارے انÙرادی Ùˆ اجتماعی Ù…Ùادات کا تØ+Ùظ یقینی بنا سکتا ÛÛ’Û”
پاکستانی معاشرے میں بدنظمی اور بدØ+واسی بڑھتی جارÛÛŒ ÛÛ’Û” معاشی خرابیوں Ù†Û’ معاشرتی اور اخلاقی خرابیوں Ú©Ùˆ Ø±Ø§Û Ø¯ÛŒ ÛÛ’Û” کسی Ù†Û Ú©Ø³ÛŒ طور بÛت Ú©Ú†Ú¾ پانے Ú©ÛŒ Ø°Ûنیت اس Ø+د تک پروان Ú†Ú‘Ú¾ Ú†Ú©ÛŒ ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø¨ اس سے چھٹکارا پانا آسان Ù†Ûیں۔ لوگ ماØ+ول میں یعنی اپنے اطرا٠جو Ú©Ú†Ú¾ بھی دیکھتے Ûیں ÙˆÛ Ø³Ø¨ کا سب پانے Ú©ÛŒ آرزو کرتے Ûیں۔ ÛŒÛ Ø°Ûنیت انتÛائی خطرناک ÛÛ’ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø¬Ø¨ Ûمیں اپنے وسائل Ú©Û’ Ù…Ø+دود Ûونے Ú©Û’ باعث Ú©Ú†Ú¾ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù…Ù„ Ù†Ûیں پاتا تب ÛÙ… پر مایوسی طاری Ûونے لگتی ÛÛ’Û” بÛت Ú©Ú†Ú¾ ایسا ÛÛ’ جو آج Ú©Û’ انسان سے برداشت Ù†Ûیں ÛÙˆ پاتا۔ وسائل Ú©ÛŒ Ø+د Ú©Ùˆ زمینی Ø+قیقت Ú©ÛŒ Ø+یثیت سے قبول کرنے والوں Ú©ÛŒ Ú©Ù…ÛŒ ÛÛ’Û” جب Ù…Ø+دود وسائل Ú©Û’ باعث Ú©Ú†Ú¾ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù¾Ø§Ù†Û’ Ú©ÛŒ گنجائش پیدا Ù†Ûیں Ûوتی تب انسان جرم پسند Ø°Ûنیت Ú©Û’ دائرے
میں گھومنے لگتا ÛÛ’Û” اپنی صلاØ+یت اور سکت Ú©ÛŒ Ø+د جاننے والوں Ú©Ùˆ خواÛشات Ú©ÛŒ بھی ایک ایسی Ø+د مقرر کرنی چاÛیے جو بھرپور مطابقت رکھتی ÛÙˆÛ” ایسا کرنا ÛÛŒ انسان Ú©Ùˆ Ùکری اعتبار سے متوازن رکھتا ÛÛ’ اور ÙˆÛ Ù…Ø¹Ù‚ÙˆÙ„ÛŒØª Ú©Û’ دائرے میں رÛÙ†Û’ Ú©Ùˆ ترجیØ+ دیتے Ûوئے جرم پسندی Ú©ÛŒ طر٠بڑھنے سے گریز کرتا ÛÛ’Û”
تکنیکی ترقی Ù†Û’ بازار طرØ+ طرØ+ Ú©ÛŒ مصنوعات سے بھر دیئے Ûیں مگر انسان Ú©Û’ دل Ùˆ دماغ کا کھوکھلا پن بڑھ گیا ÛÛ’Û” آج سوچنے Ú©ÛŒ عادت پروان چڑھانے اور ÙلسÙÛ’ میں دلچسپی لینے والوں Ú©ÛŒ تعداد خاصی Ú¯Ú¾Ù¹ گئی ÛÛ’Û” اس Ø+والے سے کام کرنے Ú©ÛŒ ضرورت ÛÛ’Û” آج Ú©Û’ انسان Ú©Ùˆ سوچ بچار Ú©ÛŒ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø¶Ø±ÙˆØ±Øª ÛÛ’Û” ÙلسÙÛ’ میں غیر معمولی دلچسپی لینے Ú©ÛŒ صورت میں Ùکری ساخت Ú©Ùˆ بÛتر بنانے میں مدد مل سکتی ÛÛ’Û” لوگ تکنیکی معاملات میں تو مشاورت پسند کرتے Ûیں مگر زندگی ÚˆÚ¾Ù†Ú¯ سے بسر کرنے Ú©Û’ Ø+والے سے مشاورت Ú©ÛŒ اÛمیت Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù…Ø+سوس Ù†Ûیں کرتے۔ اس Ø+والے سے سوچ کا بدلا جانا لازم ÛÛ’Û” ÚˆÚ¾Ù†Ú¯ سے زندگی بسر کرنے Ú©Û’ لیے وسائل Ú©ÛŒ Ø+دود میں رÛنا اب ناگزیر Ù¹Ú¾Ûرا ÛÛ’Û” Ûر معاملے میں شدید Ù…Ø+رومی Ù…Ø+سوس کرنا دل Ùˆ دماغ Ú©Û’ لیے انتÛائی نقصان Ø¯Û ÛÛ’Û” متوازن Ùکر Ú©Ùˆ پروان چڑھانے ÛÛŒ سے جرم پسند Ø°Ûنیت Ú©Ùˆ شکست دینے میں مدد ملتی ÛÛ’Û” قناعت پسندی اور دستیاب وسائل سے کماØ+Ù‚Û Ù…Ø³ØªÙید Ûونے Ú©ÛŒ Ø°Ûنیت اÙلاس سے خو٠کھانے Ú©Û’ رجØ+ان Ú©Ùˆ بھی کمزور کرتی ÛÛ’ اور انسان ÚˆÚ¾Ù†Ú¯ سے جینے Ú©Û’ قابل ÛÙˆ پاتا ÛÛ’Û”